قواعد و ضوابط

نوٹ :ہر قدیم و جدید طالب علم کے لئے لازمی ہے کہ وہ داخلہ فارم بھرتے ہوئے مذکور الذیل تمام قواعد وضوابط کو پوری طرح پڑھ چکنے کے بعد دستخط کرے ، کیونکہ جامعہ کے تمام قواعد وضوابط پر عمل پیرا ہونا ہر طالب علم کے لئے لازمی ہے ورنہ شیخ الجامعہ کو مکمل اخیتار ہوگا کہ خلاف ورزی کی صورت میں اس طالب علم کو جامعہ سے خارج کردیں 

    • ہر طالب علم کے لئے ضروری ہے کہ وہ فجر کی نماز کے بعد روزانہ ایک پارہ تجوید کے ساتھ تلاوت کرے ،اس وقت طلباء کی نگرانی جامعہ کے ایک استاذ کیا کریں گے
    • 11شوال کو جامعہ کھل جاتا ہے ، جدید طلباء کا11 شوال سے پہلےاور قدیم طلباءکا 16 شوال سے پہلے جامعہ میں حاضر  ہوجانا لازمی ہوگا ، یا پھر شیخ الجامعہ کی طرف سے جو تاریخ دی جائے گی  اس تاریخ کو حاضر ہوجائیں  ۔
    • اسلامی شعار کی پابندی لازمی ہوگی،یعنے ایک مشت داڑھی رکھنی اور مونچیں کم کرنی ہر طالب علم پر خواہ کسی مذہب کا ہو حنفی یا شافعی لازمی ہوگی،
    • جامعہ کے احاطے میں جھگڑا فساد کرنے سے قطعا احتراز کرنا لازم ہوگا ،اس قسم کی خطا کسی سے صادر ہوتو اس کو شیخ الجامعہ یا اساتذہ کرام کے پاس پہونچانا چاہئے ، کسی کو اس کا حق نہیں ہے کہ وہ اپنے طور پر اس کا جواب دے
    • تمام طلبہ کا مغرب سے عشاء تک اور بعد عشاء سے 10.30 بجے تک درسی کتابوں کا مطالعہ کرنا لازمی ہوگا اس کی نگرانی ایک استاذ کیا کریں گے اور حاضری بھی لی جائے گی
    • ہر طالب علم کی اپنے اسباق میں حاضری لازمی ہوگی ،اکثر وبیشتر غیر حاضری پر شیخ الجامعہ کو اختیار ہوگا کہ اس کی مناسب سزا دیں یااسے جامعہ سے خارج کردیں ۔
    • طالب علم ایسا بیمار ہو کہ سبق میں حاضر نہ ہوسکے تو سبق کے وقت پہلے خود یا کسی طالب علم کے ذریعہ استاذ کو اطلاع کرادے ورنہ اس کو غیر حاضر شمار کیا جائے گا۔
    • تفریح کے لئے جانے والے طلبہ مسجد باقیات میں عصر کی نماز پڑھ کر باہر جائیں اور نماز مغرب کو مسجد باقیات میں حاضر ہوجایا کریں ، اس کی پابندی لازمی ہوگی
    • تمباکو نوشی (بیڑی م سگریٹ کا استعمال )سخت ممنوع ہے لہذا جامعہ کے احاطے میں جہاں کہیں طلبہ پائے جائیں انہیں فورا جامعہ سے خارج کردیا جائے گا ۔
    • سیل کا استعمال قطعی طور پر ممنوع ہے ، اس سلسلہ میں جامعہ کی طرف سے انتظام کیا جائے گا