نظریہ اور مقصد

  • اسلامی قوانین کے مطابق اپنی زندگی کو ڈھالنے کی عادت ڈالنا
  • حدیث ، تفسیر اور فقہ وغیرہ جیسے فنون میں طلباء کو ہر فن مولا بنانا
  • عربی ، ارود اور فارسی میں طلباء کو صاحب زبان و قلم بنانا یعنے تینوں زبانوں میں تحریری اور تقریری صلاحیت پیدا کرنا
  • اسلامی قوانین کی تعلیم کے ساتھ ساتھ باطنی صفائی کی طرف بھی متوجہ کرانا
  • بہترین علماء ہونے کے ساتھ ساتھ نیک اخلاق و کردار کے ساتھ معاشرتی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے پوری ذمہ داری کے ساتھ عہدہ برآ ہونے والوں کو تیار کرنا

جامعہ اپنے طلباء کو اعلیٰ تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ روحانی طورپر بھی رہ نمائی کرتا ہے

ہمارے اسلاف نے جوروحانیت کے چراغ روشن کئے تھے،ان چراغوں سےاور  چراغ جلانے ہیں ،اس کے لئے آسان اور جدید پیرائے میں تعلیم اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے

ہمیں یقین ہے کہ ۔۔ہماراجامعہ آنے والی نسلوں کے لئے ایک بہترین انتخاب ہوگا

جامعہ کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ

تشنگانِ علوم کو اعلی تعلیم سے سیراب کرنا 

اس میں کو ئی دو رائے نہیں کہ ہر طالب علم میں الگ الگ صلاحیتیں ہوا کرتی ہیں 

 لہذا جس طالب علم میں جس قدرطلب علم کا شوق ہو اسی قدر اسے مہمیز کرتے ہیں اور اس کی حوصلہ افزائی بھی کرنا 

طلبۃ العلوم کو صحیح رہ نمائی کے ذریعہ اسلامی معاشرے کو ذہین علماء دینا

اورجامعہ کے ایک ایک طالب علم کی بہترین صلاحیت کو اجاگر کرنا

ہمیں کیوں انتخاب کریں؟

ایک قدیم إداره

ہمارا پہلا امتیاز یہ ہے کہ یہ یونیورسٹی ہندوستان میں مدرسون کی ماں ہے، کیونکہ یہ ہندوستان میں ایک مخصوص انداز میں بنایا گیا پہلامدرسه ہے، اور دیگر مدرسه میں سے زیادہ تر یا تو اس کے بچوں نے یا اس کے بچوں کے بچوں نے، خاص طور پر جنوبی علاقوں میں قائم کیے ہیں۔ ہندوستان ہمارے عظیم اسلاف کی کرنیں ہم تک پہنچی ہیں اور ہم اس روشنی کو اپنی آنے والی نسلوں تک پہنچانے میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں۔

بہترین تربیت

ہم نہ صرف ماہرین تعلیم کو اہمیت دیتے ہیں بلکہ روحانی نظم و ضبط کو بھی اہمیت دیتے ہیں، اس لیے ہم طلبہ کو ان کی روحانی ترقی کے لیے ضروری رہنمائی فراہم کرکے ان کی پرورش کرتے ہیں کہ وہ بہتر روحانی پریکٹیشنرز بنائیں۔

اعلی درجے کی تعلیم

ہمارا طریقہ تدریس بہترین اور بے عیب ہے۔ ہم طلباء کو ان کی پڑھائی پر 100% توجہ مرکوز رکھنے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔ ہمارے اساتذہ ہمارے طلباء کو تعلیم دینے اور ان کی ذہنی قوتوں کو فعال کرنے کے لیے اپنا قیمتی وقت قربان کرتے ہیں، وہ ان کی کمزوریوں کو دریافت کرتے ہیں اور بہترین طریقوں سے ان پر قابو پاتے ہیں۔